پاکستان خصوصاً صوبہ سندھ میں میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنا ممکن نہیں
جلد یا بدیر ہر شخص کو اس وائرس سے متاثر ہونا ہے، گھبرانے کے بجائے لوگوں کو احتیاط کرنا ہوگی، چند احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اس وائرس سے بچا جاسکتا ہے: طبی ماہرین
کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 17 مارچ 2020ء) طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان خصوصاً صوبہ سندھ میں میں کورونا وائرس
کا پھیلاؤ روکنا ممکن نہیں، جلد یا بدیر ہر شخص کو اس وائرس سے متاثر ہونا
ہے، گھبرانے کے بجائے لوگوں کو احتیاط کرنا ہوگی، چند احتیاطی تدابیر
اختیار کرکے اس وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آغا خان
یونیورسٹی میڈیکل کالج سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین نے خدشے کا اظہار کیا
ہے کہ جلد یا بدیر پاکستان میں خاص کر صوبہ سندھ میں ہر شخص کو کرونا وائرس سے متاثر ہونا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خصوصاً صوبہ سندھ میں میں کورونا وائرس
کا پھیلاؤ روکنا ممکن نہیں ہے لیکن لوگوں کو اس صورتحال میں گھبرانے کی
بجائے احتیاط کرنا ہوگی۔ لوگ چند احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اس وائرس سے
خود کو بچا سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کرونا وائرس کے کیسز یکدم بڑھ گئے تو بڑی تعداد میں لوگوں کا علاج کرنا بہت مشکل ہو جائے گا، اس لیے پوری کوشش کی جا رہی ہے کہ وائرس کے پھیلاو کو سست کیا جائے۔
ماہرین نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس صورتحال کو سنجیدگی سے لیں اور
احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ لوگوں کو آپس میں میل جول ترک کرنا ہوگا، ہاتھ
دھوئیں، صفائی کا خیال رکھیں اور اگر کسی کی طبیعت خراب ہے تو اسے ماسک
پہننے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس مریضوں کی
تعداد 236 ہو گئی ہے۔ ۔پنجاب میں 26، سندھ میں 172، بلوچستان میں 16اور
خیبرپختونخواہ میں
15مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ پاکستان بھر خاص کر سندھ اور پنجاب میں ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں